ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / داؤد سے بات چیت کے معاملے میں پھنسے بی جے پی لیڈر ایکناتھ کھڑسے ایک اور مصیبت میں پھنسے

داؤد سے بات چیت کے معاملے میں پھنسے بی جے پی لیڈر ایکناتھ کھڑسے ایک اور مصیبت میں پھنسے

Thu, 02 Jun 2016 21:27:46  SO Admin   S.O. News Service

غلط اسٹامپ ڈیوٹی بھرنے کامعاملہ روشنی میں آیا،پارٹی اندربھی برخاستگی کامطالبہ 

ممبئی،2جون؍(آئی این ایس انڈیا)مہاراشٹر بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ریاستی حکومت میں آمدنی وزیر ایکناتھ کھڑسے کی مصیبتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔پاکستان میں بیٹھے انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے فون پر مبینہ بات چیت کو لے کر گھرے کھڑسے کے لئے اب ایک نئی مصیبت سامنے آ گئی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ ایک پلاٹ خریداری میں غلط ا سٹمپ ڈیوٹی بھرنے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے اوراس بات کو لے کر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ پارٹی کے بھی کئی لیڈران کھڑسے سے ناراض ہیں۔معلومات کے مطابق ایکناتھ کھڑسے نے اپنے بیوی کے نام پونے ضلع کے بھوسری ایم آئی ڈی سی میں ایک پلاٹ خریدا اور اس میں اسٹامپ ڈیوٹی غلط طریقے سے بھرا۔اس معاملے میں وہ اب گھرتے جارہے ہیں۔اسی کے سبب ریاستی حکومت اورپارٹی پران کے خلاف کارروائی کرنے کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔پارٹی کے ایم پی اور ممبئی پولیس کے سابق کمشنر ستیہ پال سنگھ نے کہا ہے کہ کھڑسے پر پارٹی جلد فیصلہ لے گی۔کھڑسے پر پہلے بھی جلگاؤں میں غلط طریقے سے سرکاری زمین خریدنے کا سنگین الزام لگ چکا ہے۔پارٹی کے حامی اورسنگھ کے پرچارک راکیش سنہا نے مذکورہ معاملے کے روشنی میں آنے کے بعدٹوئٹ کرکے کہاکہ کھڑسے کو عہدے سے دور رہنا چاہئے۔اسی کے ساتھ عام آدمی پارٹی کی سابق رکن اور سماجی کارکن انجلی دمانیا ممبئی کے آزاد میدان پر بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئی ہیں۔وہ کھڑسے کے استعفی کے مطالبے پر اڑی ہیں۔انجلی دمانیا نے کھڑسے اورداؤدکے درمیان مبینہ بات چیت سے منسلک نئے حقائق ممبئی پولیس کمشنر کو سونپ دئے ہیں۔ان حقائق کی جانچ ممبئی اے ٹی ایس کر رہی ہے۔ممبئی پولیس کمشنر دتاتری پڈسل گیکر نے بتایا ہے کہ نئے حقائق کی تحقیقات کے بعد ہی حقیقت کا پتہ چلے گا۔پارٹی کے ذرائع بتا رہے ہیں کہ پارٹی کے سینئر لیڈر دہلی میں بھی کھڑسے کے معاملے پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔کچھ لوگ تویہ بھی کہہ رہے ہیں کہ پارٹی صدر نے کھڑسے معاملے میں رپورٹ مانگی ہے۔وہیں مہاراشٹر بی جے پی کے ذرائع بتا رہے ہیں کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔اتنا ہی نہیں انہوں نے صاف کہا ہے کہ ایسی کوئی رپورٹ تیار ہی نہیں کی جا رہی ہے۔


Share: